ALVI BABA

علوی قرآن اکیڈمی

Academy

گاؤں مساجد میں برادری کے افراد بھی قرآن پڑھاتے لیکن باقائدہ مدرسہ نہ ہونے کی وجہ سے ڈاکٹر قاضی محمد افضل علوی صاحب نے علوی قرآن اکیڈمی حفظ القرآن ناظرہ کی تعلیم کے لئے اپنے دوستوں فضل محمود قریشی صاحب اور چودھری اسلم صاحب کے مشورہ اور تعاون سے باقائدہ بلڈنگ تعمیر کروائی اور باباجیؒ کے دربار کے حوالے سے گاؤں کے لوگوں کے لئے قرآن کا فیض جاری ہو گیا۔

Sang e Bunyad
Syed Barkaat Ahmed Moeeni

پیر سید نصیرالدین نصیرؒ سے دعا کروا کے قرآن اکیڈمی کا سنگِ بنیاد سن 2002 میں جگر گوشہ نصیرِملت پیر سید غلام نظام الدین جامی گیلانی دامت برکاتہم نے اپنے دستِ مبارک سے رکھا اور علوی قرآن اکیڈمی کا افتتاح خواجہ غریب نواز درگاہ اجمیر شریف کے سجادہ نشین پیر سیّد برکات احمد معینی دامت برکاتہم نے کیا۔ درگاہ غوثیہ مہریہ گولڑہ شریف کے مرید قاری تصدق حسین چشتی صاحب تدریس کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ اب تک سینکڑوں طلباءوطالبات قرآن ناظرہ و حفظ مکمل کر چکے ہیں۔

صحبتِ نصیرِملت و دستاربندی

باباجیؒ کی اولاد میں برادری کے بزرگوں، رشتہ داروں، بھائیوں نے متفقہ طور پر دربار قادریہ باباجی غلامؒ کی خدمت کے حوالے سے سجادہ نشینی اور سرپرستی کے لئے ڈاکٹر قاضی محمد افضل علوی صاحب کو ذمہ داری سونپی ہے۔ باباجی غلامؒ قادریہ سلسہ کے بزرگ ہیں اور ان کی اولاد میں خاندان کے زیادہ تر لوگ پیر مہر علی شاہؒ(گولڑہ شریف) کے مرید ہیں۔

Pir Sahib Praying
Pir Sahib with Shah Ahmed Noorani
Pir Sahib at Taj Mahal(India)
Peer Sab Dua
Pir Sahib with Qazi Sahib
Pir Sahib with Qazi Sahib
Sahib Zadgan Golra Shreef
Pir Jami Sahib Golra Shreef
Pir Sahib Dastarbandi
Pir Sahib Sajada Nashini

ڈاکٹر قاضی محمد افضل علوی صاحب اولادِ باباجیؒ سے ہیں اور پیر سید نصیرالدین نصیرؒ کی شفقت اور قرب بھی حاصل ہوا۔ ان کی علمی و روحانی محافل، اندرون و بیرون ملک سفر کے دوران بہت رہنمائی حاصل کی۔ نصیرِملتؒ کی صحبت و شفقت کے حوالے سے ان کے برادران، صاحبزادگان بھی ڈاکٹر قاضی محمد افضل علوی صاحب سے شفقت فرماتے ہیں اور درگاہ خواجہ غریب نواز اجمیر شریف کا فیض بھی سجادہ نشین پیر سید برکات احمد معینی صاحب اور پیر سید رؤف احمد معینی صاحب نے دستاربندی کرکے عطا فرمایا۔ قادریہ چشتیہ نظامیہ صابریہ فیض سے مستفید کرنے کے لئے ڈاکٹر قاضی محمد افضل علوی صاحب کو فیضِ روحانی جو عطا ہوا، اسے لوگوں تک پہنچانے میں کوشاں ہیں۔ جسمانی روحانی بیماریوں کا فی سبیل اللہ علاج عبادت سمجھ کر کرتے ہیں۔

©

2025.

All rights reserved.